Results 1 to 6 of 6

Thread: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا
    &amptemp hasha0c4fedacce2c5b5f25dd3fbfa62a7b2 - فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا
    جوشا جے مارک
    قدیم مصر میں زندگی Ú©ÛŒ تمام صورتوں کا اØ+ترام کیا جاتا تھا۔ ان Ú©Û’ نزدیک زندگی دیوتاؤں Ú©ÛŒ عطا ہے اور اس Ú©ÛŒ تعظیم کا اطلاق بنی نوع انسان Ú©Û’ ساتھ تمام جانداروں پر ہوتا ہے۔ اگرچہ مصری کبھی کبھار گوشت کھاتے تھے اور شاہی خاندان Ú©Û’ لوگ شکار بھی کرتے تھے، لیکن مصری بنیادی طور پر سبزی یا Ù…Ú†Ú¾Ù„ÛŒ خور تھے، اور اس سے ان Ú©Û’ تمام زندہ اجسام Ú©Ùˆ مقدس خیال کرنے Ú©ÛŒ عکاسی ہوتی ہے۔ جب کبھی جانوروں کا گوشت کھایا جاتا تو قربانی دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا جاتا۔ پالتو جانور زیادہ مقدس تھے، نیز جنگلی Ø+یات Ú©ÛŒ عزت Ú©ÛŒ جاتی تھی۔ مصریوں میں ان Ú©ÛŒ قدر کا اظہار ثقافت سے مذہب تک، ہر جگہ ہوتا ہے البتہ اس Ú©ÛŒ واضØ+ مثال 525 قبل مسیØ+ Ú©ÛŒ فرما Ú©ÛŒ لڑائی (Battle of Pelusium) ہے۔ یہ فرعون پسامیٹیک سوم (Psametik III) اور فارس Ú©Û’ بادشاہ کمبوجیہ دوم Ú©Û’ درمیان فیصلہ Ú©Ù† معرکہ تھا جس Ú©Û’ نتیجے میں پہلی بار فارس Ù†Û’ مصر تسخیر کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ Ø+کمت عملی چاہے جو بھی اختیار Ú©ÛŒ جاتی، جنگ فارسیوں ہی Ù†Û’ جیتنی تھی، کیونکہ نوجوان فرعون پسامیٹیک سوم Ú©ÛŒ نسبت کمبوجیہ دوم (Cambyses II) جنگوں کا کہیں زیادہ تجربہ رکھتا تھا۔ البتہ اس Ú©ÛŒ جیت بØ+یثیت سالارِ جنگ کارکردگی سے زیادہ مصری ثقافت Ú©Û’ علم Ú©Û’ سبب ہوئی۔ کمبوجیہ دوم Ù†Û’ انتہائی غیرمعمولی Ø+کمتِ عملی سے لڑائی Ú©Ùˆ جیتا: اس Ù†Û’ Ù¾Ú©Ú‘Û’ گئے جانوروں بالخصوص بلیوں Ú©Ùˆ استعمال کیا۔ باسٹیٹ اور اس Ú©ÛŒ بلیاں بلیاں مصر میں مقبول پالتو جانور تھیں اور ان کا دیوی باسٹیٹ (جسے باسٹ بھی کہا جاتا ہے) سے قریبی رشتہ سمجھا جاتا تھا۔ مصری فنون میں یہ عورت Ú©Û’ جسم اور بلی Ú©Û’ سر Ú©ÛŒ صورت نظر آتی ہے یا پھر شاہانہ انداز میں بیٹھی ہوئی۔ یہ گھر، گھریلو زندگی، عورتوں Ú©Û’ رازوں، بلیوں، بارآوری اور بچوں Ú©ÛŒ پیدائش Ú©ÛŒ دیوی تھی۔ مصریوں Ú©Û’ عقیدے Ú©Û’ مطابق باسٹیٹ (Bastet) گھربار Ú©Ùˆ بدروØ+ÙˆÚº اور بیماریوں سے بچاتی تھی، خصوصاً وہ بیماریاں جو عورتوں اور بچوں Ú©Ùˆ ہوتی تھی۔ نیز مرنے Ú©Û’ بعد Ú©ÛŒ زندگی میں اس کا اہم کردار سمجھا جاتا تھا۔ دوسرے سلسلۂ شاہی (Ù„Ú¯ بھگ 2890-2670 قبل مسیØ+) Ú©Û’ بعد سے مصری مردوں اور عورتوں میں وہ انتہائی مقبول تھی اور Ú©Ù… از Ú©Ù… پانچویں صدی قبل مسیØ+ سے اس Ú©ÛŒ پرستش کا مرکز شہر تل بسطہ تھا۔ اولاً اس Ú©ÛŒ نمائندگی شیر Ú©Û’ سر والی عورت Ú©Û’ طور پر Ú©ÛŒ گئی اور اس کا قریبی رشتہ انتقام پرور دیوی سیکمٹ سے جوڑا جاتا تھا، لیکن وقت Ú©Û’ ساتھ دونوں Ú©ÛŒ راہیں جدا ہو گئیں اور باسٹیٹ Ú©Ùˆ اس کا ایک قریبی ساتھی سا تصور کیا جانے لگا جبکہ سیکمٹ آسمانی قہر Ú©ÛŒ قوت خیال Ú©ÛŒ جاتی رہی۔ تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ باسٹیٹ ضرورت Ù¾Ú‘Ù†Û’ پر انصاف یا غلط، صØ+ÛŒØ+ نہیں کر سکتی تھی۔ ماہرِ مصریات گیرالڈین پِنچ لکھتے ہیں: ’’تØ+اریرِ ہرم‘‘(مصری Ú©ÛŒ قدیم ترین مذہبی تØ+ریریں)Ú©Û’ بعد پرورش کرنے والی ماں اور خوفناک انتقال لینے والی Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے باسٹیٹ Ú©Û’ دو روپ تھے۔ ’’تابوتی تØ+اریر‘‘ (کافن ٹیکسٹس)ØŒ ’’کتاب الموت‘‘ (بُک آف دی ڈیتھ) اور طبی منتروں میں اس Ú©Û’ عفریتی پہلو نمایاں ہیں۔ ’’باسٹیٹ Ú©Û’ لیے قتال کرنے والے‘‘ انسانیت پر طاعون اور دیگر تباہیاں مسلط کرتے تھے۔‘‘ بعض دیگر کاموں Ú©Û’ علاوہ بلیوں Ú©Ùˆ ضرر پہنچانے سے دیویوں Ú©ÛŒ گستاخی ہوتی تھی۔ قدیم مصر میں بلیوں Ú©ÛŒ قدرومنزلت اتنی تھی کہ انہیں مارنے Ú©ÛŒ سزا موت تھی۔ ہیروڈوٹس Ú©Û’ مطابق جلتی ہوئی عمارت میں اگر مصری پھنس جائیں تو بلیوں Ú©Ùˆ پہلے اور خود Ú©Ùˆ بعد میں بچائیں یا آگ سے نکالیں Ú¯Û’Û” ہیروڈوٹس مزید کہتا ہے اظہارِ غم Ú©ÛŒ خاطر ’’جس گھر میں بلی قدرتی موت مر جاتی اس گھر Ú©Û’ تمام افراد اپنی بھنویں مونڈ لیتے۔‘‘ انسانوں Ú©ÛŒ طرØ+ بلیاں زیورات Ú©Û’ ساتھ Ø+نوط Ú©ÛŒ جاتیں۔ کہا جاتا ہے کہ بلیاں باسٹیٹ پر اسی طرØ+ قربان Ú©ÛŒ جاتی تھیں جس طرØ+ (دیوتا) انوبس پر کتے۔ تاہم اس دعوے سے اختلاف کیا جاتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ تل بسطہ میں ملنے والی Ø+نوط شدہ بلیاں قدرتی موت مری ہوںاور انہیں مقدس مقام پر دفن کرنے Ú©Û’ لیے لایا گیا ہو۔ یہ روایت ابیدوس میں انسانوں اور جانوروں Ú©Ùˆ اکٹھے دفن کرنے سے شروع ہوئی تاکہ وہ انوبس Ú©Û’ قریب رہیں۔ مصریوں میں جانوروں کا اØ+ترام بلیوں اور کتوں تک Ù…Ø+دود نہیں تھا۔ بہت سے Ø+نوط شدہ پالتو جانور ملے ہیں جن میں غزال، لنگور، پرندے اور یہاں تک کہ مچھلیاں شامل ہیں۔ دیویوں سے منسلک ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے بعض جانور، جیسا کہ بلی اور کتا، خاص اہمیت رکھتے تھے اور مصری ثقافت Ú©ÛŒ یہی جانکاری تھی جس Ù†Û’ کمبوجیہ دوم Ú©Ùˆ فرما میں فتØ+ سے ہم کنار کیا، گرچہ اس کا Ø+ریف جوان تھا یا مصری ’’شہنشاہتِ نو‘‘ (نیو Ú©Ù†Ú¯ÚˆÙ…) Ú©Û’ بعد بطور عالمی طاقت انØ+طاط پذیر تھے۔ مصر کا تیسرا عبوری دور مصر میں شہنشاہتِ نو کا دور (Ù„Ú¯ بھگ 1570- 1069 قبل مسیØ+) تہذیب Ú©Û’ ہر میدان میں خوشØ+الی اور ترقی کا دور تھا۔ یہ سلطنت مصر کا وہ دور تھا جس میں اس Ú©ÛŒ سرØ+دیں وسیع ہوئیں اور خزانے Ú©Ùˆ بھرا گیا۔ اس دور Ú©Û’ معروف ترین Ø+کمرانوں اØ+مس اول، Ø+ٹشپسوٹ، Ù¹Ø+وٹمس سوم، امنØ+وٹپ سوم، اخناٹون، نفرٹیٹی، ٹوٹن خامون، Ø+ور Ù…Ø+ب، سیٹی اول، رمسیس اعظم، نفرٹاری اور رمسیس سوم تمام کا تعلق شہنشاہتِ نو Ú©ÛŒ اشرافیہ سے تھا۔ البتہ اس دور میں دولت Ú©ÛŒ فراوانی اور کامیابی برقرار نہ رہی اور 1069 قبل مسیØ+ تک سلطنت بکھرنے Ù„Ú¯Û’ اور اس عہد میں داخل ہو گئی جسے ماہرین ’’مصر کا تیسرا عبوری دور‘‘ (1069-525 قبل مسیØ+) کہتے ہیں۔ اس دور Ú©ÛŒ خصوصیات مضبوط مرکزی Ø+کومت Ú©ÛŒ غیرموجودگی، خانہ جنگی اور سماجی عدم استØ+کام ہیں لیکن یہ اتنا تاریک اور بھیانک دور نہیں تھا جتنا شروعاتی ماہرینِ مصریات Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا۔ بہرØ+ال ملک شہنشاہتِ نو جتنا مضبوط یا عسکری قوت ہرگز نہیں تھا۔ 22 ویں سلسلۂ شاہی Ú©Û’ اواخر میں خانہ جنگی Ù†Û’ مصر Ú©Ùˆ تقسیم کر دیا تھا اور 23ویں تک ملک شاہی Ú©Û’ دعوے داروں میں تقسیم ہو گیا تھا جن Ú©ÛŒ خودساختہ Ø+کومتیں ہیراکلیوپولس، ٹانس، ہیرموپولس، میمفیس اور سایس تک تھیں۔ اس تقسیم Ú©ÛŒ وجہ سے ملک کا متØ+دہ دفاع ناممکن تھا اور اس Ù†Û’ جنوب سے نباطی مداخلت Ú©ÛŒ راہ ہموار کی۔ اس Ú©Û’ بعد 24 ویں اور 25 ویں سلسلۂ شاہی Ú©Ùˆ نباطی Ø+اکمیت میں متØ+دہ کردیا گیا اور یہ کامیاب رہا، لیکن ملک اتنا طاقت ور نہیں تھا کہ پہلے آسرØ+ادون Ú©Û’ تØ+ت 671/670 قبل مسیØ+ میں اور پھر آشوربانیپال Ú©Û’ تØ+ت 666 قبل مسیØ+ میں آشوریوں Ú©Û’ Ø+ملوں کا مقابلہ کر سکے۔ اگرچہ آشوریوں Ú©Ùˆ نکال دیا گیا لیکن مصریوں Ú©Û’ پاس اتنے وسائل نہیں تھے کہ وہ فارسیوں Ú©Û’ آگے ٹھہر سکیں۔ کموجیہ دوم اور اماسیس 26ویں سلسلۂ شاہی Ú©Û’ فرعون اماسیس (جسے اØ+موس دوم بھی کہا جاتا ہے، 570-526 قبل مسیØ+) اپنے دور Ú©Û’ عظیم ترین Ø+اکموں میں شمار ہوتاہے اور اس Ù†Û’ مصر Ú©ÛŒ سابقہ عظمت اور عسکری وقار Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ بØ+ال کیا۔ وہ مصری تاریخ Ú©Û’ آخری مؤثر Ø+کمرانوں میں سے ہے، البتہ ہیروڈوٹس پر اعتبار کیا جائے تو فارس Ú©ÛŒ مداخلت پر منتج ہونے والے مسئلے Ú©ÛŒ ابتدا اسی Ù†Û’ کی۔ ہیروڈوٹس Ú©Û’ مطابق کموجیہ دوم Ù†Û’ اماسیس Ú©ÛŒ طرف سے بے عزتی کیے جانے Ú©Û’ بعد مصر پر Ø+ملہ کیا۔ کمبوجیہ دوم Ù†Û’ اماسیس Ú©Ùˆ لکھا کہ وہ اپنی ایک بیٹی Ú©ÛŒ شادی اس سے کر دے لیکن اماسیس ایسا نہیں کرنا چاہتا تھا، اس Ù†Û’ اپنے پیشرو اپریس Ú©ÛŒ بیٹی Ú©Ùˆ بھیج دیا۔ اس فیصلے پر اس جواں عورت Ú©ÛŒ تذلیل ہوئی کیونکہ روایت یہ تھی کہ مصری عورتوں Ú©Ùˆ غیرملکی بادشاہوں Ú©Ùˆ نہیں دیا جاتا تھا۔ جب وہ کمبوجیہ دوم Ú©Û’ دربار میں پہنچی تو اس Ù†Û’ اپنی اصل شناخت ظاہر کر دی۔ کمبوجیہ دوم Ù†Û’ اماسیس پر ’’جعلی بیوی‘‘ بھیجنے کا الزام لگایا اور جنگ Ú©Û’ لیے فوج جمع کرنا شروع کر دی۔ چاہے یہ کہانی سچی ہو یا نہ ہو، بہرØ+ال فارسیوں Ù†Û’ مصر پر Ø+ملہ کر دیا۔ آشوری قابل ازیں ساتویں صدی قبل مسیØ+ Ú©Û’ اواخر میں یہ ملک فتØ+ کر Ú†Ú©Û’ تھے اور مصری فوج بلادالرافدین (میسوپوٹمیا) Ú©Û’ بہتر ہتھیاروں اور Ø+کمتِ عملی سے قطعاً مقابلہ نہ کر پائی تھی۔ فارسی اپنی سلطنت Ú©Ùˆ وسعت دے رہے تھے اور انہیں مصر پر سابقہ فتØ+ اور شہنشاہتِ نو Ú©ÛŒ طرØ+ دفاع کرنے میں مصریوں Ú©ÛŒ نااہلیت کا پتا ہو گا، پس انہوں Ù†Û’ بلاجھجک مداخلت شروع کر دی۔ جنگ Ú©ÛŒ تیاری اگر ہیروڈوٹس Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ درست مان لیا جائے تو بے عزتی اور جنگ Ú©Û’ درمیان اماسیس کا انتقال ہو گیا اور وہ اپنا ملک پسامیٹیک سوم (جسے پسامیٹیکس بھی کہا جاتا ہے) Ú©Û’ ہاتھوں میں دے گیا۔ یہ جوان زیادہ تر اپنے والدین Ú©ÛŒ عظیم کامیابیوں Ú©Û’ سائے میں رہا تھا اور دشمن قوت سے نمٹنے Ú©Û’ لیے بمشکل تیار تھا۔ جب فارسیوں Ú©ÛŒ تیاری Ú©ÛŒ خبر اس تک پہنچی تو اس Ù†Û’ اپنے تئیں دفاع اور جنگ Ú©Û’ لیے پوری کوشش اور تیاری کی۔ وہ اتØ+ادی یونانیوں Ú©Û’ معاونین پر انØ+صار کر رہا تھا جو اسے بے یارومددگار Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ گئے۔ وہ ہالیکارناسوس Ú©Û’ فانس (اس Ú©Û’ والد کا مشیر) Ú©ÛŒ عسکری مشاورت سے Ù…Ø+روم ہو گیا تھا کیونکہ وہ فارسیوں Ú©ÛŒ طرف چلا گیا تھا۔ لہٰذا اس بØ+ران سے پسامیٹیک سوم Ù†Û’ خود ہی نمٹنا تھا۔ پسامیٹیک سوم Ù†Û’ دریائے نیل Ú©Û’ دہانے Ú©Û’ نزدیک فرما Ú©Û’ مقام پر قلعہ بندی کر Ù„ÛŒ اور فارس Ú©Û’ Ø+ملے کا انتظار کرنے لگا۔ اسی Ú©Û’ ساتھ Ù…Ø+اصرہ ہونے Ú©ÛŒ صورت میں اپنے دارالØ+کومت میمفیس Ú©Û’ جمے رہنے Ú©ÛŒ تیاری کرتا رہا۔ فرما کا قلعہ مضبوط تھا اور یہاں سامانِ ضرورت کا ذخیرہ موجود تھا۔ صرف Ú†Ú¾ ماہ قبل ہی Ø+اکم بننے والے اس نوجوان فرعون Ú©Ùˆ یقین ہوگا کہ وہ Ø+ملہ آوروں Ú©Ùˆ پسپا کر دے گا۔ لیکن پسامیٹیک سوم Ú©Ùˆ کمبوجیہ دوم Ú©ÛŒ چالاکی کا اندازہ نہیں تھا۔ جنگ اور اس Ú©Û’ بعد دوسری صدی عیسوی Ú©Û’ لکھاری پولیاینوس Ù†Û’ ’’عسکری Ø+کمت عملیاں‘‘ میں کمبوجیہ دوم Ú©ÛŒ سوچ بیان Ú©ÛŒ ہے۔ اسے اس Ù†Û’ جنگی مہمات میں مارکوس اوریلیوس اور ویروس Ú©ÛŒ معاونت Ú©Û’ خیال سے لکھا تھا۔ پولیاینوس وضاØ+ت کرتا ہے کہ مصری کس طرØ+ کامیابی سے فارسیوں Ú©Û’ قدموں Ú©Ùˆ روک رہے تھے جب کمبوجیہ دوم Ù†Û’ اچانک تدبیر بدل دی۔ شاہ فارس اہل مصر Ú©Û’ بلیوں Ú©Û’ لیے اØ+ترام سے واقف تھا اور اس Ú©Û’ سپاہیوں Ú©ÛŒ ڈھالوں پر باسٹیٹ Ú©ÛŒ تصاویر بنی ہوئی تھیں، علاوہ ازیں ’’اگلی صف سے پیچھے اس Ù†Û’ کتوں، بھیڑوں، بلیوں ØŒ لق لق اور مصریوں Ú©Ùˆ جو بھی جانور عزیز تھے، ان Ú©ÛŒ قطار باندھی ہوئی تھی‘‘ (پولیاینوس VII.9)Û” پسامیٹیک سوم Ú©Û’ تØ+ت مصریوں Ù†Û’ اپنی Ù…Ø+بوب دیویوں Ú©Ùˆ دشمن Ú©ÛŒ ڈھالوں پر دیکھ کر اور اس خوف سے کہ لڑائی سے دشمن Ú©Û’ پیچھے موجود جانوروں Ú©Ùˆ نقصان پہنچے گا، اپنے مقام Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیے اور میدان میں جنگ ہار گئے۔ بہت ساروں کا میدان میں قتل عام ہوا اور ہیروڈوٹس بتاتا ہے کہ اس Ù†Û’ کئی برس بعد تک ان Ú©ÛŒ ہڈیاں ریت میں دیکھیں، یہاں تک کہ اس Ù†Û’ فارسی اور مصری ڈھانچے پر بھی تبصرے کیے ہیں۔ جو مصری بچ گئے وہ جان بچانے Ú©Û’ لیے میمفیس فرار ہو گئے Û” فارس Ú©ÛŒ فوج ان Ú©Û’ پیچھے تھی۔ Ù…Ø+اصرے Ú©Û’ بعد نسبتاً تھوڑے وقت میں میمفیس پر قبضہ ہو گیا۔ پسامیٹیک سوم Ú©Ùˆ قید کر لیا گیا اور کمبوجیہ دوم Ù†Û’ اس سے خاصا اچھا سلوک کیا۔ پھر اس Ù†Û’ سرکشی Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ اور مار دیا گیا۔ فارس کا کمبوجیہ دوم سو مصر Ú©ÛŒ خودمختاری کا خاتمہ ہو گیا اور اسے فارس میں ضم کر دیا گیا۔ بعدازاں یہ Ú©Ú†Ú¾ مزید ہاتھوں میں رہنے Ú©Û’ بعد روم کا صوبہ بن گیا۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ Ú©Û’ بعد کمبوجیہ دوم Ù†Û’ شکست خوردہ مصریوں Ú©Û’ چہروں پر Ø+قارت سے بلیاں پھینکیں کہ انہوں Ù†Û’ عام سے جانوروں Ú©Û’ لیے اپنی آزادی اور تØ+فظ کا سودا کر دیا۔ تاہم یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ کمبوجیہ دوم Ú©ÛŒ جو تصویر ہیروڈوٹس Ù†Û’ پیش Ú©ÛŒ ہے اس سے اختلاف بھی کیا جاتا ہے۔ فارسیوں Ú©Ùˆ ناپسند کرنے والے یونانی لکھاری کمبوجیہ دوم Ú©Ùˆ عام طور پر ظالم اور لاپروا بادشاہ بنا کر پیش کرتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کمبوجیہ دوم Ù†Û’ مقدس بیل آپیس Ú©Ùˆ مار دیا تھا اور اس Ú©ÛŒ بے سری لاش Ú©Ùˆ Ú¯Ù„ÛŒ میں پھینک دیا تھا۔ اس Ù†Û’ پورے مصر میں مذہبی رسومات Ùˆ روایات پر پابندی لگا دی تھی۔ کمبوجیہ دوم Ú©Ùˆ نقش نگاری اور فنون میں مصری ثقافت Ùˆ مذہب Ú©ÛŒ تØ+سین کرتے دکھایا گیا ہے، اور اس Ú©Û’ کاموں میں میمفیس Ú©ÛŒ تعمیرِ نو اور فارس کا صوبائی دارالØ+کومت بنائے رکھنا شامل ہیں۔ ان Ú©ÛŒ بنیاد پر بعض مصنفین اس دعوے Ú©ÛŒ نفی کرتے ہیں۔ یہ Ø+قیقت کہ اس Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ اقدار Ú©Ùˆ جنگ میں انہیں Ú©Û’ خلاف استعمال کیا اس Ú©Û’ کمال Ú©Ùˆ ظاہر کرتے ہیں؛ وہ جانتا تھا کہ مصریوں کا ردعمل کیا ہوگا ØŒ انہوں Ù†Û’ ویسا ہی کیا کیونکہ وہ Ú©Ú†Ú¾ اور کر نہیں سکتے ہیں۔ انہوں Ù†Û’ سوچا کہ عقیدے Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ سے بہتر ہے ہتھیار ڈال دیے جائیں۔ فرما Ú©ÛŒ لڑائی Ú©Û’ بعد فارسیوں Ù†Û’ 27 ویں اور 31 ویں سلسلۂ شاہی میں مصر پر Ø+کومت Ú©ÛŒ اور 28 ویں سے 30 ویں تک جب انہیں نکالا دیا گیا تب بھی وہ مستقل خطرہ بنے رہے۔ فارس Ú©ÛŒ جیت Ú©Û’ بعد مصری مختصر عرصے Ú©Û’ لیے خودمختار قوم رہے۔ سکندرِاعظم 331 قبل مسیØ+ میں اپنی فوجوں Ú©Û’ ساتھ آیا اور اس سرزمین Ú©Ùˆ فتØ+ کر لیا۔ 30 قبل مسیØ+ میںجب تک روم Ù†Û’ اسے اپنے اندر ضم نہیں کیا یہ یونانی بادشاہوں Ú©Û’ زیرنگیں رہی۔ پولیانیوس بتاتا ہے کہ کمبوجیہ دوم Ú©ÛŒ چالاکی سے کس طرØ+ مصر Ú©ÛŒ فتØ+ Ú©ÛŒ راہ ہموار ہوئی۔ وہ مزید کہتا ہے کہ جنگ میں کبھی اپنی طاقت اور اپنی دیویوں پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے بلکہ کسی بھی ہنگامی صورت Ø+ال Ú©Û’ لیے تیار رہنا چاہیے۔ اگرچہ یہ اچھی نصیØ+ت لگتی ہے لیکن مصریوں Ú©ÛŒ جانب سے کسی بھی قیمت پر سمجھوتا نہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان Ú©ÛŒ ثقافت Ú©ÛŒ تعریف اس قدر کیوں ہوتی ہے اور ان Ú©ÛŒ تہذیب اتنی پُراثر کیوں ہے۔ (ترجمہ: رضوان عطا)
    2gvsho3 - فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    2gvsho3 - فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

  3. #3
    Join Date
    Dec 2009
    Location
    SAb Kya Dil Mein
    Posts
    12,694
    Mentioned
    1006 Post(s)
    Tagged
    2307 Thread(s)
    Rep Power
    21474864

    Default Re: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    thanks for sharing





  4. #4
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    Quote Originally Posted by Usm@n Butt View Post
    thanks for sharing
    پسند اور رائے کا شکریہ
    2gvsho3 - فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

  5. #5
    Join Date
    Mar 2018
    Location
    Pakistan
    Posts
    2,428
    Mentioned
    9072 Post(s)
    Tagged
    3539 Thread(s)
    Rep Power
    9

    Default Re: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
    @intelligent086
    Thanks for beautiful sharing
    Jazak Allah

  6. #6
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

    Quote Originally Posted by Mariaa View Post

    @intelligent086
    Thanks for beautiful sharing
    Jazak Allah
    پسند اور رائے کا شکریہ
    2gvsho3 - فرما کی لڑائی: جس کا فیصلہ بلیوں نے کیا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •