Ùرما Ú©ÛŒ لڑائی: جس کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø¨Ù„ÛŒÙˆÚº Ù†Û’ کیا
جوشا جے مارک
قدیم مصر میں زندگی Ú©ÛŒ تمام صورتوں کا اØ+ترام کیا جاتا تھا۔ ان Ú©Û’ نزدیک زندگی دیوتاؤں Ú©ÛŒ عطا ÛÛ’ اور اس Ú©ÛŒ تعظیم کا اطلاق بنی نوع انسان Ú©Û’ ساتھ تمام جانداروں پر Ûوتا ÛÛ’Û” Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ù…ØµØ±ÛŒ کبھی کبھار گوشت کھاتے تھے اور شاÛÛŒ خاندان Ú©Û’ لوگ شکار بھی کرتے تھے، لیکن مصری بنیادی طور پر سبزی یا Ù…Ú†Ú¾Ù„ÛŒ خور تھے، اور اس سے ان Ú©Û’ تمام Ø²Ù†Ø¯Û Ø§Ø¬Ø³Ø§Ù… Ú©Ùˆ مقدس خیال کرنے Ú©ÛŒ عکاسی Ûوتی ÛÛ’Û” جب کبھی جانوروں کا گوشت کھایا جاتا تو قربانی دینے پر ان کا Ø´Ú©Ø±ÛŒÛ Ø§Ø¯Ø§ کیا جاتا۔ پالتو جانور Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù‚Ø¯Ø³ تھے، نیز جنگلی Ø+یات Ú©ÛŒ عزت Ú©ÛŒ جاتی تھی۔ مصریوں میں ان Ú©ÛŒ قدر کا اظÛار ثقاÙت سے مذÛب تک، Ûر Ø¬Ú¯Û Ûوتا ÛÛ’ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ø³ Ú©ÛŒ واضØ+ مثال 525 قبل مسیØ+ Ú©ÛŒ Ùرما Ú©ÛŒ لڑائی (Battle of Pelusium) ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ùرعون پسامیٹیک سوم (Psametik III) اور Ùارس Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©Û’ درمیان ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ù† Ù…Ø¹Ø±Ú©Û ØªÚ¾Ø§ جس Ú©Û’ نتیجے میں Ù¾ÛÙ„ÛŒ بار Ùارس Ù†Û’ مصر تسخیر کیا۔ خیال کیا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø+کمت عملی چاÛÛ’ جو بھی اختیار Ú©ÛŒ جاتی، جنگ Ùارسیوں ÛÛŒ Ù†Û’ جیتنی تھی، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù†ÙˆØ¬ÙˆØ§Ù† Ùرعون پسامیٹیک سوم Ú©ÛŒ نسبت Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… (Cambyses II) جنگوں کا Ú©Ûیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ø±Ú©Ú¾ØªØ§ تھا۔ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ø³ Ú©ÛŒ جیت بØ+یثیت سالار٠جنگ کارکردگی سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…ØµØ±ÛŒ ثقاÙت Ú©Û’ علم Ú©Û’ سبب Ûوئی۔ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ انتÛائی غیرمعمولی Ø+کمت٠عملی سے لڑائی Ú©Ùˆ جیتا: اس Ù†Û’ Ù¾Ú©Ú‘Û’ گئے جانوروں بالخصوص بلیوں Ú©Ùˆ استعمال کیا۔ باسٹیٹ اور اس Ú©ÛŒ بلیاں بلیاں مصر میں مقبول پالتو جانور تھیں اور ان کا دیوی باسٹیٹ (جسے باسٹ بھی Ú©Ûا جاتا ÛÛ’) سے قریبی Ø±Ø´ØªÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾Ø§ جاتا تھا۔ مصری Ùنون میں ÛŒÛ Ø¹ÙˆØ±Øª Ú©Û’ جسم اور بلی Ú©Û’ سر Ú©ÛŒ صورت نظر آتی ÛÛ’ یا پھر شاÛØ§Ù†Û Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø² میں بیٹھی Ûوئی۔ ÛŒÛ Ú¯Ú¾Ø±ØŒ گھریلو زندگی، عورتوں Ú©Û’ رازوں، بلیوں، بارآوری اور بچوں Ú©ÛŒ پیدائش Ú©ÛŒ دیوی تھی۔ مصریوں Ú©Û’ عقیدے Ú©Û’ مطابق باسٹیٹ (Bastet) گھربار Ú©Ùˆ بدروØ+ÙˆÚº اور بیماریوں سے بچاتی تھی، خصوصاً ÙˆÛ Ø¨ÛŒÙ…Ø§Ø±ÛŒØ§Úº جو عورتوں اور بچوں Ú©Ùˆ Ûوتی تھی۔ نیز مرنے Ú©Û’ بعد Ú©ÛŒ زندگی میں اس کا اÛÙ… کردار سمجھا جاتا تھا۔ دوسرے سلسلÛÙ” شاÛÛŒ (Ù„Ú¯ بھگ 2890-2670 قبل مسیØ+) Ú©Û’ بعد سے مصری مردوں اور عورتوں میں ÙˆÛ Ø§Ù†ØªÛائی مقبول تھی اور Ú©Ù… از Ú©Ù… پانچویں صدی قبل مسیØ+ سے اس Ú©ÛŒ پرستش کا مرکز Ø´Ûر تل Ø¨Ø³Ø·Û ØªÚ¾Ø§Û” اولاً اس Ú©ÛŒ نمائندگی شیر Ú©Û’ سر والی عورت Ú©Û’ طور پر Ú©ÛŒ گئی اور اس کا قریبی Ø±Ø´ØªÛ Ø§Ù†ØªÙ‚Ø§Ù… پرور دیوی سیکمٹ سے جوڑا جاتا تھا، لیکن وقت Ú©Û’ ساتھ دونوں Ú©ÛŒ راÛیں جدا ÛÙˆ گئیں اور باسٹیٹ Ú©Ùˆ اس کا ایک قریبی ساتھی سا تصور کیا جانے لگا Ø¬Ø¨Ú©Û Ø³ÛŒÚ©Ù…Ù¹ آسمانی Ù‚Ûر Ú©ÛŒ قوت خیال Ú©ÛŒ جاتی رÛی۔ تاÛÙ… اس کا ÛŒÛ Ù…Ø·Ù„Ø¨ Ù†Ûیں Ú©Û Ø¨Ø§Ø³Ù¹ÛŒÙ¹ ضرورت Ù¾Ú‘Ù†Û’ پر انصا٠یا غلط، صØ+ÛŒØ+ Ù†Ûیں کر سکتی تھی۔ ماÛر٠مصریات گیرالڈین Ù¾ÙÙ†Ú† لکھتے Ûیں: ’’تØ+اریر٠Ûرم‘‘(مصری Ú©ÛŒ قدیم ترین مذÛبی تØ+ریریں)Ú©Û’ بعد پرورش کرنے والی ماں اور خوÙناک انتقال لینے والی Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے باسٹیٹ Ú©Û’ دو روپ تھے۔ ’’تابوتی تØ+اریر‘‘ (کاÙÙ† ٹیکسٹس)ØŒ ’’کتاب الموت‘‘ (بÙÚ© آ٠دی ڈیتھ) اور طبی منتروں میں اس Ú©Û’ عÙریتی Ù¾Ûلو نمایاں Ûیں۔ ’’باسٹیٹ Ú©Û’ لیے قتال کرنے والے‘‘ انسانیت پر طاعون اور دیگر تباÛیاں مسلط کرتے تھے۔‘‘ بعض دیگر کاموں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¨Ù„ÛŒÙˆÚº Ú©Ùˆ ضرر Ù¾Ûنچانے سے دیویوں Ú©ÛŒ گستاخی Ûوتی تھی۔ قدیم مصر میں بلیوں Ú©ÛŒ قدرومنزلت اتنی تھی Ú©Û Ø§Ù†Ûیں مارنے Ú©ÛŒ سزا موت تھی۔ Ûیروڈوٹس Ú©Û’ مطابق جلتی Ûوئی عمارت میں اگر مصری پھنس جائیں تو بلیوں Ú©Ùˆ Ù¾ÛÙ„Û’ اور خود Ú©Ùˆ بعد میں بچائیں یا آگ سے نکالیں Ú¯Û’Û” Ûیروڈوٹس مزید Ú©Ûتا ÛÛ’ اظÛار٠غم Ú©ÛŒ خاطر ’’جس گھر میں بلی قدرتی موت مر جاتی اس گھر Ú©Û’ تمام اÙراد اپنی بھنویں مونڈ لیتے۔‘‘ انسانوں Ú©ÛŒ طرØ+ بلیاں زیورات Ú©Û’ ساتھ Ø+نوط Ú©ÛŒ جاتیں۔ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ù„ÛŒØ§Úº باسٹیٹ پر اسی طرØ+ قربان Ú©ÛŒ جاتی تھیں جس طرØ+ (دیوتا) انوبس پر کتے۔ تاÛÙ… اس دعوے سے اختلا٠کیا جاتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ù…Ù…Ú©Ù† ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ„ Ø¨Ø³Ø·Û Ù…ÛŒÚº ملنے والی Ø+نوط Ø´Ø¯Û Ø¨Ù„ÛŒØ§Úº قدرتی موت مری Ûوںاور انÛیں مقدس مقام پر دÙÙ† کرنے Ú©Û’ لیے لایا گیا ÛÙˆÛ” ÛŒÛ Ø±ÙˆØ§ÛŒØª ابیدوس میں انسانوں اور جانوروں Ú©Ùˆ اکٹھے دÙÙ† کرنے سے شروع Ûوئی ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù†ÙˆØ¨Ø³ Ú©Û’ قریب رÛیں۔ مصریوں میں جانوروں کا اØ+ترام بلیوں اور کتوں تک Ù…Ø+دود Ù†Ûیں تھا۔ بÛت سے Ø+نوط Ø´Ø¯Û Ù¾Ø§Ù„ØªÙˆ جانور ملے Ûیں جن میں غزال، لنگور، پرندے اور ÛŒÛاں تک Ú©Û Ù…Ú†Ú¾Ù„ÛŒØ§Úº شامل Ûیں۔ دیویوں سے منسلک Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ بعض جانور، جیسا Ú©Û Ø¨Ù„ÛŒ اور کتا، خاص اÛمیت رکھتے تھے اور مصری ثقاÙت Ú©ÛŒ ÛŒÛÛŒ جانکاری تھی جس Ù†Û’ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©Ùˆ Ùرما میں ÙتØ+ سے ÛÙ… کنار کیا، Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ø³ کا Ø+ری٠جوان تھا یا مصری ’’شÛنشاÛت٠نو‘‘ (نیو Ú©Ù†Ú¯ÚˆÙ…) Ú©Û’ بعد بطور عالمی طاقت انØ+طاط پذیر تھے۔ مصر کا تیسرا عبوری دور مصر میں Ø´ÛنشاÛت٠نو کا دور (Ù„Ú¯ بھگ 1570- 1069 قبل مسیØ+) تÛذیب Ú©Û’ Ûر میدان میں خوشØ+الی اور ترقی کا دور تھا۔ ÛŒÛ Ø³Ù„Ø·Ù†Øª مصر کا ÙˆÛ Ø¯ÙˆØ± تھا جس میں اس Ú©ÛŒ سرØ+دیں وسیع Ûوئیں اور خزانے Ú©Ùˆ بھرا گیا۔ اس دور Ú©Û’ معرو٠ترین Ø+کمرانوں اØ+مس اول، Ø+ٹشپسوٹ، Ù¹Ø+وٹمس سوم، امنØ+وٹپ سوم، اخناٹون، Ù†Ùرٹیٹی، ٹوٹن خامون، Ø+ور Ù…Ø+ب، سیٹی اول، رمسیس اعظم، Ù†Ùرٹاری اور رمسیس سوم تمام کا تعلق Ø´ÛنشاÛت٠نو Ú©ÛŒ اشراÙÛŒÛ Ø³Û’ تھا۔ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ø³ دور میں دولت Ú©ÛŒ Ùراوانی اور کامیابی برقرار Ù†Û Ø±ÛÛŒ اور 1069 قبل مسیØ+ تک سلطنت بکھرنے Ù„Ú¯Û’ اور اس عÛد میں داخل ÛÙˆ گئی جسے ماÛرین ’’مصر کا تیسرا عبوری دور‘‘ (1069-525 قبل مسیØ+) Ú©Ûتے Ûیں۔ اس دور Ú©ÛŒ خصوصیات مضبوط مرکزی Ø+کومت Ú©ÛŒ غیرموجودگی، Ø®Ø§Ù†Û Ø¬Ù†Ú¯ÛŒ اور سماجی عدم استØ+کام Ûیں لیکن ÛŒÛ Ø§ØªÙ†Ø§ تاریک اور بھیانک دور Ù†Ûیں تھا جتنا شروعاتی ماÛرین٠مصریات Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا۔ بÛرØ+ال ملک Ø´ÛنشاÛت٠نو جتنا مضبوط یا عسکری قوت Ûرگز Ù†Ûیں تھا۔ 22 ویں سلسلÛÙ” شاÛÛŒ Ú©Û’ اواخر میں Ø®Ø§Ù†Û Ø¬Ù†Ú¯ÛŒ Ù†Û’ مصر Ú©Ùˆ تقسیم کر دیا تھا اور 23ویں تک ملک شاÛÛŒ Ú©Û’ دعوے داروں میں تقسیم ÛÙˆ گیا تھا جن Ú©ÛŒ Ø®ÙˆØ¯Ø³Ø§Ø®ØªÛ Ø+کومتیں Ûیراکلیوپولس، ٹانس، Ûیرموپولس، میمÙیس اور سایس تک تھیں۔ اس تقسیم Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ملک کا متØ+Ø¯Û Ø¯Ùاع ناممکن تھا اور اس Ù†Û’ جنوب سے نباطی مداخلت Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ûموار کی۔ اس Ú©Û’ بعد 24 ویں اور 25 ویں سلسلÛÙ” شاÛÛŒ Ú©Ùˆ نباطی Ø+اکمیت میں متØ+Ø¯Û Ú©Ø±Ø¯ÛŒØ§ گیا اور ÛŒÛ Ú©Ø§Ù…ÛŒØ§Ø¨ رÛا، لیکن ملک اتنا طاقت ور Ù†Ûیں تھا Ú©Û Ù¾ÛÙ„Û’ آسرØ+ادون Ú©Û’ تØ+ت 671/670 قبل مسیØ+ میں اور پھر آشوربانیپال Ú©Û’ تØ+ت 666 قبل مسیØ+ میں آشوریوں Ú©Û’ Ø+ملوں کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø± سکے۔ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ù“Ø´ÙˆØ±ÛŒÙˆÚº Ú©Ùˆ نکال دیا گیا لیکن مصریوں Ú©Û’ پاس اتنے وسائل Ù†Ûیں تھے Ú©Û ÙˆÛ Ùارسیوں Ú©Û’ آگے Ù¹Ú¾Ûر سکیں۔ Ú©Ù…ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… اور اماسیس 26ویں سلسلÛÙ” شاÛÛŒ Ú©Û’ Ùرعون اماسیس (جسے اØ+موس دوم بھی Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ØŒ 570-526 قبل مسیØ+) اپنے دور Ú©Û’ عظیم ترین Ø+اکموں میں شمار ÛوتاÛÛ’ اور اس Ù†Û’ مصر Ú©ÛŒ Ø³Ø§Ø¨Ù‚Û Ø¹Ø¸Ù…Øª اور عسکری وقار Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ بØ+ال کیا۔ ÙˆÛ Ù…ØµØ±ÛŒ تاریخ Ú©Û’ آخری مؤثر Ø+کمرانوں میں سے ÛÛ’ØŒ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ûیروڈوٹس پر اعتبار کیا جائے تو Ùارس Ú©ÛŒ مداخلت پر منتج Ûونے والے مسئلے Ú©ÛŒ ابتدا اسی Ù†Û’ کی۔ Ûیروڈوٹس Ú©Û’ مطابق Ú©Ù…ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ اماسیس Ú©ÛŒ طر٠سے بے عزتی کیے جانے Ú©Û’ بعد مصر پر Ø+Ù…Ù„Û Ú©ÛŒØ§Û” Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ اماسیس Ú©Ùˆ لکھا Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ ایک بیٹی Ú©ÛŒ شادی اس سے کر دے لیکن اماسیس ایسا Ù†Ûیں کرنا چاÛتا تھا، اس Ù†Û’ اپنے پیشرو اپریس Ú©ÛŒ بیٹی Ú©Ùˆ بھیج دیا۔ اس Ùیصلے پر اس جواں عورت Ú©ÛŒ تذلیل Ûوئی Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø±ÙˆØ§ÛŒØª ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ù…ØµØ±ÛŒ عورتوں Ú©Ùˆ غیرملکی بادشاÛÙˆÚº Ú©Ùˆ Ù†Ûیں دیا جاتا تھا۔ جب ÙˆÛ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©Û’ دربار میں Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ تو اس Ù†Û’ اپنی اصل شناخت ظاÛر کر دی۔ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ اماسیس پر ’’جعلی بیوی‘‘ بھیجنے کا الزام لگایا اور جنگ Ú©Û’ لیے Ùوج جمع کرنا شروع کر دی۔ چاÛÛ’ ÛŒÛ Ú©Ûانی سچی ÛÙˆ یا Ù†Û Ûو، بÛرØ+ال Ùارسیوں Ù†Û’ مصر پر Ø+Ù…Ù„Û Ú©Ø± دیا۔ آشوری قابل ازیں ساتویں صدی قبل مسیØ+ Ú©Û’ اواخر میں ÛŒÛ Ù…Ù„Ú© ÙتØ+ کر Ú†Ú©Û’ تھے اور مصری Ùوج بلادالراÙدین (میسوپوٹمیا) Ú©Û’ بÛتر Ûتھیاروں اور Ø+کمت٠عملی سے قطعاً Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ù†Û Ú©Ø± پائی تھی۔ Ùارسی اپنی سلطنت Ú©Ùˆ وسعت دے رÛÛ’ تھے اور انÛیں مصر پر Ø³Ø§Ø¨Ù‚Û ÙتØ+ اور Ø´ÛنشاÛت٠نو Ú©ÛŒ طرØ+ دÙاع کرنے میں مصریوں Ú©ÛŒ نااÛلیت کا پتا ÛÙˆ گا، پس انÛÙˆÚº Ù†Û’ بلاجھجک مداخلت شروع کر دی۔ جنگ Ú©ÛŒ تیاری اگر Ûیروڈوٹس Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ درست مان لیا جائے تو بے عزتی اور جنگ Ú©Û’ درمیان اماسیس کا انتقال ÛÙˆ گیا اور ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Ø§ ملک پسامیٹیک سوم (جسے پسامیٹیکس بھی Ú©Ûا جاتا ÛÛ’) Ú©Û’ Ûاتھوں میں دے گیا۔ ÛŒÛ Ø¬ÙˆØ§Ù† Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± اپنے والدین Ú©ÛŒ عظیم کامیابیوں Ú©Û’ سائے میں رÛا تھا اور دشمن قوت سے نمٹنے Ú©Û’ لیے بمشکل تیار تھا۔ جب Ùارسیوں Ú©ÛŒ تیاری Ú©ÛŒ خبر اس تک Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ تو اس Ù†Û’ اپنے تئیں دÙاع اور جنگ Ú©Û’ لیے پوری کوشش اور تیاری کی۔ ÙˆÛ Ø§ØªØ+ادی یونانیوں Ú©Û’ معاونین پر انØ+صار کر رÛا تھا جو اسے بے یارومددگار Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ گئے۔ ÙˆÛ Ûالیکارناسوس Ú©Û’ Ùانس (اس Ú©Û’ والد کا مشیر) Ú©ÛŒ عسکری مشاورت سے Ù…Ø+روم ÛÙˆ گیا تھا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ùارسیوں Ú©ÛŒ طر٠چلا گیا تھا۔ Ù„Ûٰذا اس بØ+ران سے پسامیٹیک سوم Ù†Û’ خود ÛÛŒ نمٹنا تھا۔ پسامیٹیک سوم Ù†Û’ دریائے نیل Ú©Û’ دÛانے Ú©Û’ نزدیک Ùرما Ú©Û’ مقام پر Ù‚Ù„Ø¹Û Ø¨Ù†Ø¯ÛŒ کر Ù„ÛŒ اور Ùارس Ú©Û’ Ø+ملے کا انتظار کرنے لگا۔ اسی Ú©Û’ ساتھ Ù…Ø+Ø§ØµØ±Û Ûونے Ú©ÛŒ صورت میں اپنے دارالØ+کومت میمÙیس Ú©Û’ جمے رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ تیاری کرتا رÛا۔ Ùرما کا Ù‚Ù„Ø¹Û Ù…Ø¶Ø¨ÙˆØ· تھا اور ÛŒÛاں سامان٠ضرورت کا Ø°Ø®ÛŒØ±Û Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯ تھا۔ صر٠چھ Ù…Ø§Û Ù‚Ø¨Ù„ ÛÛŒ Ø+اکم بننے والے اس نوجوان Ùرعون Ú©Ùˆ یقین Ûوگا Ú©Û ÙˆÛ Ø+Ù…Ù„Û Ø§Ù“ÙˆØ±ÙˆÚº Ú©Ùˆ پسپا کر دے گا۔ لیکن پسامیٹیک سوم Ú©Ùˆ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©ÛŒ چالاکی کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù†Ûیں تھا۔ جنگ اور اس Ú©Û’ بعد دوسری صدی عیسوی Ú©Û’ لکھاری پولیاینوس Ù†Û’ ’’عسکری Ø+کمت عملیاں‘‘ میں Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©ÛŒ سوچ بیان Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” اسے اس Ù†Û’ جنگی Ù…Ûمات میں مارکوس اوریلیوس اور ویروس Ú©ÛŒ معاونت Ú©Û’ خیال سے لکھا تھا۔ پولیاینوس وضاØ+ت کرتا ÛÛ’ Ú©Û Ù…ØµØ±ÛŒ کس طرØ+ کامیابی سے Ùارسیوں Ú©Û’ قدموں Ú©Ùˆ روک رÛÛ’ تھے جب Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ اچانک تدبیر بدل دی۔ Ø´Ø§Û Ùارس اÛÙ„ مصر Ú©Û’ بلیوں Ú©Û’ لیے اØ+ترام سے واق٠تھا اور اس Ú©Û’ سپاÛیوں Ú©ÛŒ ڈھالوں پر باسٹیٹ Ú©ÛŒ تصاویر بنی Ûوئی تھیں، Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ø²ÛŒÚº ’’اگلی ص٠سے پیچھے اس Ù†Û’ کتوں، بھیڑوں، بلیوں ØŒ لق لق اور مصریوں Ú©Ùˆ جو بھی جانور عزیز تھے، ان Ú©ÛŒ قطار باندھی Ûوئی تھی‘‘ (پولیاینوس VII.9)Û” پسامیٹیک سوم Ú©Û’ تØ+ت مصریوں Ù†Û’ اپنی Ù…Ø+بوب دیویوں Ú©Ùˆ دشمن Ú©ÛŒ ڈھالوں پر دیکھ کر اور اس خو٠سے Ú©Û Ù„Ú‘Ø§Ø¦ÛŒ سے دشمن Ú©Û’ پیچھے موجود جانوروں Ú©Ùˆ نقصان Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ گا، اپنے مقام Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیے اور میدان میں جنگ Ûار گئے۔ بÛت ساروں کا میدان میں قتل عام Ûوا اور Ûیروڈوٹس بتاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ کئی برس بعد تک ان Ú©ÛŒ Ûڈیاں ریت میں دیکھیں، ÛŒÛاں تک Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ Ùارسی اور مصری ڈھانچے پر بھی تبصرے کیے Ûیں۔ جو مصری بچ گئے ÙˆÛ Ø¬Ø§Ù† بچانے Ú©Û’ لیے میمÙیس Ùرار ÛÙˆ گئے Û” Ùارس Ú©ÛŒ Ùوج ان Ú©Û’ پیچھے تھی۔ Ù…Ø+اصرے Ú©Û’ بعد نسبتاً تھوڑے وقت میں میمÙیس پر Ù‚Ø¨Ø¶Û ÛÙˆ گیا۔ پسامیٹیک سوم Ú©Ùˆ قید کر لیا گیا اور Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ اس سے خاصا اچھا سلوک کیا۔ پھر اس Ù†Û’ سرکشی Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ اور مار دیا گیا۔ Ùارس کا Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… سو مصر Ú©ÛŒ خودمختاری کا Ø®Ø§ØªÙ…Û ÛÙˆ گیا اور اسے Ùارس میں ضم کر دیا گیا۔ بعدازاں ÛŒÛ Ú©Ú†Ú¾ مزید Ûاتھوں میں رÛÙ†Û’ Ú©Û’ بعد روم کا ØµÙˆØ¨Û Ø¨Ù† گیا۔ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ù†Ú¯ Ú©Û’ بعد Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ شکست Ø®ÙˆØ±Ø¯Û Ù…ØµØ±ÛŒÙˆÚº Ú©Û’ Ú†Ûروں پر Ø+قارت سے بلیاں پھینکیں Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ عام سے جانوروں Ú©Û’ لیے اپنی آزادی اور تØ+Ùظ کا سودا کر دیا۔ تاÛÙ… ÛŒÛ Ø¨ÛŒØ§Ù† کرنا ضروری ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©ÛŒ جو تصویر Ûیروڈوٹس Ù†Û’ پیش Ú©ÛŒ ÛÛ’ اس سے اختلا٠بھی کیا جاتا ÛÛ’Û” Ùارسیوں Ú©Ùˆ ناپسند کرنے والے یونانی لکھاری Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©Ùˆ عام طور پر ظالم اور لاپروا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ کر پیش کرتے Ûیں۔ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ù†Û’ مقدس بیل آپیس Ú©Ùˆ مار دیا تھا اور اس Ú©ÛŒ بے سری لاش Ú©Ùˆ Ú¯Ù„ÛŒ میں پھینک دیا تھا۔ اس Ù†Û’ پورے مصر میں مذÛبی رسومات Ùˆ روایات پر پابندی لگا دی تھی۔ Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©Ùˆ نقش نگاری اور Ùنون میں مصری ثقاÙت Ùˆ مذÛب Ú©ÛŒ تØ+سین کرتے دکھایا گیا ÛÛ’ØŒ اور اس Ú©Û’ کاموں میں میمÙیس Ú©ÛŒ تعمیر٠نو اور Ùارس کا صوبائی دارالØ+کومت بنائے رکھنا شامل Ûیں۔ ان Ú©ÛŒ بنیاد پر بعض مصنÙین اس دعوے Ú©ÛŒ Ù†ÙÛŒ کرتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø+قیقت Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ اقدار Ú©Ùˆ جنگ میں انÛیں Ú©Û’ خلا٠استعمال کیا اس Ú©Û’ کمال Ú©Ùˆ ظاÛر کرتے Ûیں؛ ÙˆÛ Ø¬Ø§Ù†ØªØ§ تھا Ú©Û Ù…ØµØ±ÛŒÙˆÚº کا ردعمل کیا Ûوگا ØŒ انÛÙˆÚº Ù†Û’ ویسا ÛÛŒ کیا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ú©Ú†Ú¾ اور کر Ù†Ûیں سکتے Ûیں۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ سوچا Ú©Û Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û’ Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ سے بÛتر ÛÛ’ Ûتھیار ڈال دیے جائیں۔ Ùرما Ú©ÛŒ لڑائی Ú©Û’ بعد Ùارسیوں Ù†Û’ 27 ویں اور 31 ویں سلسلÛÙ” شاÛÛŒ میں مصر پر Ø+کومت Ú©ÛŒ اور 28 ویں سے 30 ویں تک جب انÛیں نکالا دیا گیا تب بھی ÙˆÛ Ù…Ø³ØªÙ‚Ù„ Ø®Ø·Ø±Û Ø¨Ù†Û’ رÛÛ’Û” Ùارس Ú©ÛŒ جیت Ú©Û’ بعد مصری مختصر عرصے Ú©Û’ لیے خودمختار قوم رÛÛ’Û” سکندرÙاعظم 331 قبل مسیØ+ میں اپنی Ùوجوں Ú©Û’ ساتھ آیا اور اس سرزمین Ú©Ùˆ ÙتØ+ کر لیا۔ 30 قبل مسیØ+ میںجب تک روم Ù†Û’ اسے اپنے اندر ضم Ù†Ûیں کیا ÛŒÛ ÛŒÙˆÙ†Ø§Ù†ÛŒ بادشاÛÙˆÚº Ú©Û’ زیرنگیں رÛی۔ پولیانیوس بتاتا ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ù…Ø¨ÙˆØ¬ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ… Ú©ÛŒ چالاکی سے کس طرØ+ مصر Ú©ÛŒ ÙتØ+ Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ûموار Ûوئی۔ ÙˆÛ Ù…Ø²ÛŒØ¯ Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ù†Ú¯ میں کبھی اپنی طاقت اور اپنی دیویوں پر اعتبار Ù†Ûیں کرنا چاÛیے Ø¨Ù„Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ بھی Ûنگامی صورت Ø+ال Ú©Û’ لیے تیار رÛنا چاÛیے۔ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û ÛŒÛ Ø§Ú†Ú¾ÛŒ نصیØ+ت لگتی ÛÛ’ لیکن مصریوں Ú©ÛŒ جانب سے کسی بھی قیمت پر سمجھوتا Ù†Û Ú©Ø±Ù†Û’ سے معلوم Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ ثقاÙت Ú©ÛŒ تعری٠اس قدر کیوں Ûوتی ÛÛ’ اور ان Ú©ÛŒ تÛذیب اتنی Ù¾Ùراثر کیوں ÛÛ’Û” (ترجمÛ: رضوان عطا)